اسرائیل کے پراسیکیوٹر جنرل برائے ٹیکس واقتصادیات نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی مبینہ کرپشن کےخلاف مقدمہ چلانے کی سفارش کرنے کی تیاری کرلی ہے۔
عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 10 کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل عنقریب وزیراعظم کے خلاف میڈیا میں مشہور کرپشن کیس’1000‘ پر عدالت میں مقدمہ چلانے کی سفارش کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے اپنے طورپر اس کیس کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور وزیراعظم کے خلاف کسی بھی وقت فردجرم عاید کی جاسکتی ہے۔ اس کیس میں وزیراعظم نیتن یاھو پر کرپشن، قومی خزانے کو نقصان پہنچانے، سیاسی مفادات کے حصول کے لیے رشوت دینے اور لینے اور امانت میں خیانت کرنے کے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔
عبرانی ٹی وی کے مطابق نیتن یاھو کے سابق مشیر اطلاعات نیر حیفٹز نے پراسیکیوٹر کو ’کرپشن کیس 2000‘ کے حوالے سے بھی غیرمعمولی اہمیت کی حامل معلومات مہیا کی ہیں۔ ان معلومات کی روشنی میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے مقرب کئی دوسرے افراد کو بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں خاتون اول سارہ نیتن یاھو کی طرف سے بھیجے گئے’ایس ایم ایس‘ ملے ہیں جن میں انہوں نے ’وللا‘ ویب سائیٹ پر شائع ایک رپورٹ پر شکایت کی ہے اور کہا ہے اس رپورٹ میں وزیراعظم اور ان کے خاندان کے خلاف چل رہے مقدمہ 4000 کے حوالے سے نا مناسب الزامات عاید کیے گئے ہیں۔