فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے مسلط کردہ محاصرے کو توڑنے کے لیے یورپی ممالک کےامدادی قافلے منزل کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔ امدادی قافلے کا آغاز سویڈن سے کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق’منصفانہ مستقل فلسطینیوں کا حق‘ کے عنوان سے یہ امدادی مشن چند روز قبل چار بحری جہازوں کے ساتھ امدادی سامان لے کر سویڈن کی ’‘گیٹبرگ‘ بندرگاہ سے عالمی پانیوں میں داخل ہو۔ امدادی قافلے میں ترکی کے امدادی ادارے’IHH‘ کا نمایاں کردار ہے جو اس سے قبل بھی غزہ کی پٹی کے لیے امدادی قافلے روانہ کرچکا ہے۔ ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن سے اس قافلے نے’فریڈم فلوٹیلا‘ کی شکل اختیار کی ہے اور کئی یورپی ملکوں کی بندرگاہوں سے گذر کر غزہ پہنچے گا۔
اخباری رپورٹ کے مطابق غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے آنے والے امدادی قافلے میں سیکڑوں انسانی حقوق کارکن، سیاسی اور سماجی رہ نما اور یکجہت کار شامل ہیں۔ ان سب کا متفقہ مطالبہ ہے کہ اسرائیل غزہ کی ناکہ بندی فوری طورپر ختم کرے۔
خیال رہے کہ پہلا فریڈم فلوٹیلا 29مئی 2010ء کو ترکی سے غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ ہوا تھا۔ اسرائیلی فوج نے اس قافلے پرشب خون مار کر نو ترک امدادی کارکنوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کرنے کے بعد ہزاروں ٹن امدادی سامان لوٹ لیا تھا۔ اس کے بعد عالمی امدادی کارکن مسلسل تین بار غزہ کی پٹی کے لیے امدادی قافلے روانہ کرتے رہے ہیں۔ سنہ 2011ء میں فریڈم فلوٹیلا 2، 2015ء میں فریڈم فلوٹیلا 3 روانہ کیےگئے۔