ترک ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں ترک صدر رجب طیب ایردوآنکنے بلقان کے ممالک کے دورے کےدوران قاتلانہ حملے کی سازش ناکام بنائی تھی۔ اس سازش کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔
ترکی کے ایک مؤقر اخبار’ینی شفق‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بوسنیا اور ہرسک کے دورے کے دوران صدر ایردوآن پر حملے کی سازش اسرائیل میں تیار کی گئی اور حملہ آوروں کو بھی اسرائیل ہی سے بھیجا گیا تھا۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کئی مصدقہ ذرائع یہ بتاتے ہیں کہ صدر ایردوآن پر حملے کی ناکام سازش میں اسرائیل کا ہاتھ تھا۔
اخبار کے طمابق ترک انٹیلی جنس ادارے تحقیقات کے دوران اس نتیجے تک پہنچے ہیں کہ بلقان ممالک کےدورے کے دوران صدر ایردوآن پر قاتلانہ حملے کی سازش اسرائیل نے تیار کی تھی۔ مبینہ حملہ آوروں کے اسرائیل کے ساتھ رابطے تھے۔
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق بوسنیا اور ہرسک کے دورے کے دوران صدر ایردوآن پر حملے کی سازش میں ترکی کا ایک باغی گروپ بھی ملوث ہوسکتا ہے تاہم اس گروپ کو بھی اسرائیلی خفیہ اداروں اور جاسوسوں کی معاونت حاصل تھی۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز اخبارات میں خبر شائع ہوئی تھی کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے دورہ بوسنیا سے قبل ان کے قتل کی سازش ناکام بنا دی گئی ہے۔ صدر ایردوآن نے پرسوں اتوار کو بوسنیا اور ہرسک کا دورہ کیا تھا۔ اس سازش کے باوجود ترک صد نے اپنا دورہ ملتوی نہیں کیا۔