اسرائیلی حکام نے شدید علیل فلسطینی قیدی عزیز عویسات کی جانب سے رہائی کے لیے دی گئی درخواست پر 23 مئی کو غورکرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی الرملہ کے مقام پرقائم مجسٹریٹ عدالت نے اسیر عویسات کی رہائی کے لیے دی گئی درخواست پر 23 مئی کو غور کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قبل ازیں اسیر کی خاتون وکیل کامل الناطور کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے موکل کی شدید علالت کے باعث جیل سے قبل از وقت رہائی کی درخواست دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عویسات اس وقت اساف ھروفیہ نامی اسپتال میں زیرعلاج ہیں جہاں انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔
انسانی حقوق کے مندوبین کے مطابق عویسات کو اسرائیلی جیلروں کی طرف سے ’ایشل‘ قید خانے میں بدترین تشدد اور اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں اسیرکے منہ اورناک سے بڑی مقدار میں خون بہا۔ اس کے بعد اس دل کا عارضہ لاحق ہوا۔ حالت بگڑنے کے باوجود اسیر کو کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ بیت المقدس کے جبل المکبر سے تعلق رکھنے والے اسیر عزیز عویسات کو اسرائیلی فوج نے 2104ء کو گرفتار کیا تھا۔ انہیں 30 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔