قابض صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف منظم دہشت گردی کے خلاف اسرائیل کے اندر سے بھی عوام اٹھ کھڑے ہوئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل ہفتے کے روز سنہ 1948ء کے مقبوضہ شہر ’حیفا‘ میں ہزاروں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے۔ اس موقع پر قابض اسرائیلی پولیس اور فوج نے نہتے فلسطینیوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔
سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کے ’لیگل سینٹر فار عرب سیٹزن‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حیفا شہر میں قابض فوج اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے گیر مسبوق تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہو گئے۔
’العدالہ‘ مرکزکی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سنہ 1948ء کے فلسطینی شہروں میں بھی عرب شہری غزہ کے عوام کے حق میں اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیاہے یہ قابض فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے وہی طریقہ اختیار کیا ہے جو غزہ کی مشرقی سرحد پر چند ہفتوں سے جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس اور فوج طاقت کے ذریعے شمالی فلسطین میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔
قانونی مرکز کا کہنا ہے کہ پرامن مظاہرین پر اسرائیلی فوج کا حملہ انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔ قابض پولیس نے کئی مظاہرین کو حراست میں لیا ہے۔ انسانی حقوق گروپ نے تمام گرفتار شہریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔