فلسطینی وزارت انصاف نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینی مظاہرین کے مجرمانہ قتل عام کی جلد از جلد آزادانہ تحقیقات کرائے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق وزارت انصاف کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر اسرائیلی فوج نے جو کچھ کیا ہے وہ انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے۔ اس کی فوری اور آزادانہ تحقیقات کی جائیں اور نہتے فلسطینیوں کےقتل عام میں ملوث صہیونیوں کا عالمی عدالتوں میں ٹرائل کیا جائے۔
فلسطینی وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ میں بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیکڑوں بے گناہ شہریوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کردیا۔ ان کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ اپنے آئینی حقوق کے حصول کے لیے آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے پرامن احتجاج کررہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل عالمی مجرم ہے اور اس کی فوج اور پولیس سمیت تمام ادارے فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے مختص ہیں۔ صہیونی ریاست نے فلسطینیوں کے خلاف مظالم میں تمام بین الاقوامی قوانین اور عالمی معاہدوں کو تاراج کردیا ہے۔
وزارت انصاف نے عالمی عدالت انصاف سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں بے گناہ فلسطینی پناہ گزین کے قتل عام کا نوٹس لے اور فلسطینیوں کے قتل میں ملوث صہیونی فوجی اور سیاسی لیڈروں کے خلاف مقدمات قائم کیے جائیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ تین روز کے دوران فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی فوج نے حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے پرامن فلسطینیوں پر طاقت کا استعمال کرکے کم سے کم 65 فلسطینی شہریوں کو شہید کردیا ہے۔