ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف مظالم کی روک تھام کے لیے عالم اسلام کی خود قیادت کروں گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ترک صدر نے ان خیالات کا اظہار ایرانی صدر حسن روحانی کےساتھ ٹیلیفون پر بات چیت میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کے روز استبول میں ہونے والی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کو کھل کر بیان کیا جائے گا۔
صدر ایردوآن نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن، جرمن چانسلر انجیلا مریکل اور پایائے روم پوپ فرانسیس سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق ترک صدر ایردوآن اور ان کے ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوں رہ نماؤں نے امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی اور غزہ میں نہتے فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہ نماؤں نے القدس اور غزہ میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کے تناظر میں اسلامی تعاون تنظیم کےاجلاس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور خٰطے میں جاری پیش رفت کے مطابق ایک دوسرے سے رابطے میں رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ادھر ایرانی ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک صدر کے ساتھ بات چیت میں دونوں رہ نماؤں نے اسرائیل کے خلاف متفقہ موقف اختیار کرنے پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سفارت خانے کی القدس منتقلی خطرناک اقدام ہے، عالم اسلام کو اس کا مل کر جواب دینا ہوگا۔ ترک صدر نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوتن سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی۔