ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مظلوموں کی آہیں اس بات کا ثبوت ہیں دنیا میں عدل و انصاف نام کی کوئی چیز نہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انقرہ میں ایک جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ رواں سال جون میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ہم نئی طرز کا صدارتی نظام نافذ کریں گے۔ ہم ایک ایسا ترکی بنانا چاہتے ہیں جس میں انتظامیہ کو زیادہ با اختیار اورعدلیہ کو موثر اور ہرطرح کے دباؤ سے آزاد کرایا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا مظلوموں کی آہوں اور سسکیوں کو سنتی ہے۔ مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا، افریقا، جنوبی امریکا اور دنیا کے دوسرے خطوں میں بڑی تعداد میں اقوام مظلوم ہیں۔ ان مظلوموں کی آہیں حکومت کےایوانوں تک پہنچتی ہیں مگر ان کی فریاد نہیں سنی جاتی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں عدل وانصاف نام کی کوئی چیز موجود نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی سات سال سے شام کے 35 لاکھ مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے۔ یہ لوگ اپنے حقوق اورانصاف کے لیے جدو جہد کررہے ہیں۔ دنیا کو انہیں ان کے حقوق فراہم کرنے میں ان کا ساتھ دینا چاہیے۔
صدر ایردوآن نے کہا کہ جو ممالک ترکی کو کئی ملین پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے مدد نہیں دے سکتے وہ دہشت گردوں کو کروڑوں ڈالر کی امداد اور اسلحہ دیتے ہیں۔ ایسے لوگ کانٹوں کی آبیاری کرتے اور پھولوں کی خشک کر تے ہیں۔ ایسا نظام دنیا میں ظلم کی بدترین شکل ہے۔