جمعه 15/نوامبر/2024

صہیونی فوج نے فلسطینی اسیر کا مکان دھماکے سے اڑا دیا

بدھ 25-اپریل-2018

قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں ایک فلسطینی مزاحمت کار احمد قنبع کے مکان کو دھماکہ خیز مواد سےاڑا دیا جس کے نتیجے میں گھرمیں رہنے والے افراد مکان کی چھت سے محروم ہوگئے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ منگل کو علی الصباح اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے جنین کی البساتین،  جنین کیمپ اور شاہراہ حیفا پر دھاوا بولا اور اسیر فلسطینی احمد قنبع کے مکان کا محاصرہ کرلیا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے احمد قنبع کو رواں سال جنوری میں حراست میں لیا تھا۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے 9 جنوری کو ایک یہودی ربی ’ریزیئیل شیفاح‘ کو حاوات گیلاد کالونی کےقریب قتل کردیا تھا۔

گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے انتقامی کارروائی کے تحت اسیر قنبع کے مکان کا محاصرہ کیا۔ اس کا گھر پہلے ہی خالی کرالیا گیا تھا۔ محاصرے کے بعد آس پاس کے مکانات کو بھی خالی کرایا۔اس کے بعد اس میں جگہ جگہ بارود نصب کیا اور زور دار دھماکے سے اڑا دیا۔ مکان کی مسماری کی ایک فوٹیج ذرائع ابلاغ پر بھی نشر کی گئی ہے جس میں مکان کو ملبے کے ڈھیر میں دیکھا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ قابض صہیونی فوج کےہاتھوں کسی فلسطینی خاندان کے مکان کی مسماری کا یہ پہلا موقع نہیں۔ اس طرح کے واقعات اب روز کا معمول بن چکے ہیں۔ صہیونی فوج معمولی نوعیت کے واقعات کی آڑ میں فلسطینیوں کے گھروں کو دھماکہ خیز مواد سے مسمار کردیتی ہے۔

اسرائیلی فوج گذشتہ کچھ عرصے سے مزاحمتی کارروائیوں میں ملوث قرار دیے گئے فلسطینیوں کے اہل خانہ کو اجتماعی سزا دینے کے لیے ان کے گھروں کی مسماری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ہے۔

گذشتہ روز فلسطینی شہری کا مکان مسمار کیے جانے کے خلاف شہریوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے سخت تنبیہ کی گئی تھی کہ مکان کے قریب کوئی نہ آئے اس کےباوجود فلسطینیوں کی بڑی تعداد احتجاجی مظاہرہ کرتےہوئے مکان کے قریب جا پہنچی۔ قابض فوج نے فلسطینی مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور ربڑی کی گولیوں کا استعال کیا۔

مختصر لنک:

کاپی