اسرائیل جیل میں کئی روز سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی ایمن علی اطبیش بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 37 سالہ اسیر اطبیش نے چار اپریل کو صہیونی انتظامیہ کی دھوکہ دہی کے بعد بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ یہ ہڑتال اس وقت شروع کی تھی جب صہیونی حکام نے اطبیش کو مسلسل قید تنہائی میں ڈالنے کی پالیسی ختم کرنے اور اسیر کے اہل خانہ کو اس سے ملانے سے انکار کردیا تھا۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق اسیر ایمن اطبیش کو صہیونی حکام نے 28 نومبر 2017ء کو ’اوھلیکیدار’ جیل میں قید تنہائی میں ڈال دیا تھا۔ اسے 2 اگست 2016ء کو حراست میں لیا گیا اور بغیر کسی الزام کے قید تنہائی اور انتظامی حراست میں ڈال دیا تھا۔