اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے شہید فلسطینی صحافی یاسر مرتجیٰ کی خدمات کو شاندار عقیدت پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ تمام فلسطینی شہداء کا خون جلد رنگ لگائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں ’واپسی‘ کے لیے جاری احتجاج عوامی بیداری اور بنیادی مطالبات پر ثابت قدمی کا معرکہ ہے۔ یہ معرکہ اپنے اہداف اور مقاصد کے حصول کے لیے جاری رہے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہید صحافی یاسر مرتجی کی نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم صہیونی دشمن کی سازشوں کو اسی پر الٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرقی غزہ میں جمع ہونے والے لاکھوں فلسطینیوں نے قوم کی عزت وقار کو ایک بار پھر ثابت کردیا ہے۔ فلسطینی قوم بہادروں اور جانثارون کی قوم ہے جو صہیونی ریاست کےاشتعال انگیزی طرز عمل کے سامنے پوری قوت اور قد کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست نے طاقت کے ذریعے فلسطینی قوم کے حقوق دبانے کی پالیسی اپنا رکھی ہے اور فلسطینی قوم نے اپنے حقوق کے لیے ہرطرح کی قربانی دینے کا عزم کر رکھا ہے۔ مشرقی غزہ میں فلسطینیوں کے پرامن احتجاج نے صہیونی ریاست کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے ایک بار پھر بے نقاب کردیا ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز غزہ کی مشرقی سرحد پرمظاہرین کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں صحافی یاسر مرتجی شہید اور دس زخمی ہوگئے تھے۔ شہید فلسطینی صحافی کو گذشتہ روز غزہ میں سپرد خاک کردی گیا۔ ان کی نماز جنازہ میں وزراء، ارکان پارلیمان، اہم سیاسی اورسماجی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔