اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی حکومت یورپ کو گیس کی ترسیل کے منصوبے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانےکے لیے یونان اور قبرص کے ساتھ طے پائے پر عمل درآمد کی خواہاں ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے قبرص اور یونان کی قیادت سے بات چیت بھی کی ہے۔
عبرانی زبان میں شائع ہونے والے کثیرالاشاعت اخبار ’ہارٹز‘ کے مطابق نیتن یاھو نے اپنے یونانی ہم منصب الیکسس سیبراس اور قبرص کے صدر نیکوس اناسٹاسیاڈس سے ٹیلیفون پربات چیت کی۔ دونوں رہ نماؤں سے بات چیت میں وزیراعظم نیتن یاھو نے ان پر زور دیا کہ وہ تل ابیب سے قبرص اور وہاں سے یونان کے راستے یورپ تک گیس پائپ لاین منصوبے کے حوالے سے طے پائے معاہدے پر عمل درآمد میں تیزی لائیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق تینوں رہ نماؤں نے یورپ تک گیس پائپ لائن بچھانے کے معاہدے پرعمل درآمد کے لیے سربراہ کانفرنس سے بھی اتفاق کیا۔ حال ہی میں اس منصوبے پراسرائیلی پارلیمنٹ میں رائے شماری کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ رائے شماری کی وجہ سے منصوبے پر عمل درآمد موخر کردیا گیا تھا۔ توقع ہے کہ آئندہ ماہ اسرائیل، یونان اور قبرص سربراہ ملاقات میں تل ابیب سے یورپ تک گیس پائپ لائن منصوبے کو عملی شکل دینے پر غور کریں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیل سے یورپ تک گیس پائپ لاین منصوبے کی راہ میں ترکی حائل ہے۔ حال ہی میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے درمیان غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کے معاملے پر ہونے والی نوک جھونک نے دو طرفہ کشیدگی میں مزید اضافہ کیا ہے۔