ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل واپسی ملین مارچ روکنے کے لیے طاقت کے استعمال کی دھمکیاں دے رہا ہے مگر غزہ کے محصورین اور غیور عوام اس ملین مارچ میں ضرور شرکت کریں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے الزھار نے کہا کہ اسرائیلی دھمکیوں کا کوئی خوف نہیں۔ فلسطینی قوم ایک عرصے سے صہیونی ریاست کی دہشت گردی کا سامنا کررہی ہے مگر اپنے حقوق کے لیے مزاحمت ترک نہیں کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے ملین مارچ کو روکنے کی کوشش کی تو اس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر الزھار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی دشمن کو اندازہ ہے کہ واپسی ملین مارچ کے نتائج انتہائی المناک ہوں گے۔ اسرائیل کو اندازہ ہے کہ فلسطینی ملین مارچ کی کامیابی اس فلسطینی قوم کے لیے مثبت خبر ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم نے مزاحمت کے جدید طریقے ایجاد کیے اور تمام ممکنہ وسائل کو استعمال کیا گیا۔ فلسطینی مزاحمتی قوت سے صہیونی دشمن کو ملک سے نکال باہر کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے آئندہ جمعہ کو ’واپسی ملین مارچ‘ کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کا مقصد غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے گیارہ سال سے مسلط محاصرے اور فلسطینی پناہ گزینوں کے واپسی کے حق پر عالمی برادری کی توجہ مرکوز کرانا ہے۔ یہ مارچ ایک ایسے وقت میں نکالا جا رہا ہے۔
الزھار کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم اپنا حق آزادی کسی صورت میں ترک نہیں کر سکتے۔ چاہے 70 سال کے بجائے 700 سال یا 7000 سال کیوں نہ گذر جائیں۔