چهارشنبه 30/آوریل/2025

شام میں جوہری پلانٹ پر حملہ اسرائیل کی انٹیلی جنس ناکامی کا ثبوت

جمعہ 23-مارچ-2018

اسرائیلی فوج نے ایک سینیر عہدیدار نے کہا ہے کہ سنہ 2007ء میں شام کے شہر دیر الزور میں شام کی ایک ایٹمی تنصیب پر بمباری اسرائیلی انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ تھی۔

اسرائیلی اخبار ’ہارٹز’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی ریاست اور انٹیلی جنس ادارے دیر الزور میں مبینہ جوہری پلانٹ کو تباہ کرنے کے دعوے پر خوش تھے مگر وہ خوشی عارضی ثابت ہوئی کیونکہ بعد میں یہ معلوم ہوا تھا کہ دیر الزور میں شام کی جوہری تنصیب کی موجودگی کے حوالے سے کئی طرح کے سوالات پائے جاتے ہیں۔ شام نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل نے اس کےایک خالی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا تھا۔ حملے کا نشانہ بننے والی جگہ پر کوئی جوہری پلانٹ نہیں تھا۔

اسرائیلی سیکیورٹی افسر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی خفیہ ادارے فخر کے ساتھ کئی سال تک یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ شام کی جوہری سرگرمیوں پر ان کی گہری نظر ہے مگر یہ کیسے ہوگیا کہ بشار الاسد نے اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کی نظریں چرا کر ایک خفیہ جوہری پلانٹ بنا رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2003ء میں لیبیا کے جوہری پرگرام پر غفلت برتنے کے باعث کنیسٹ کی جانب سے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اس کے علاہ اسرائیلی خفیہ اداروں کے سربراہان اور کنیسٹ کے رکن یووال اسٹائنٹس کے درمیان اس معاملے پر سخت گرما گرمی بھی ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے سنہ 2007ء میں شام کے شہردیر الزور میں ایک جوہری پرپلانٹ پر بمباری کر کے اسے تباہ کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی