اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے فلسطینی وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پر بم حملے کی سازش کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی جامع اور مکمل تحقیقات میں حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے غزہ کی پٹی کے دورے پرآئے مصری سیکیورٹی وفد سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں وزیراعظم الحمد اللہ کے قافلے پر ہونے والے حملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اسماعیل ھنیہ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ ھنیہ نے مصری انٹیلی جنس عہدیدار میجر جنرل سامح اور دیگر سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران فلسطینیوں کے درمیان مصالحت کے لیے مصری کوششوں کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر حماس رہ نما نے کہا کہ ان کی جماعت وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے قافلے پرہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ اس واقعے کی جامع تحقیقات میں ہرممکن تعاون کرے گی۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ اس بیان پر حیرت کا اظہار کیا جس میں وزیراعظم کے قافلے پرحملے میں حماس کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی گئی تھی۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ہم ملک میں تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنا چاہتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ حماس غزہ کی پٹی کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے اور فلسطینی حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔ وزیراعظم کے قافلے پرحملے جیسے واقعات فلسطینیوں کی منزل کو مزید دور کرسکتی ہے۔ ان واقعات کے پیچھے فلسطین دشمن قوتوں کا ہاتھ کار فرما ہوسکتا ہے۔