چهارشنبه 30/آوریل/2025

ھنیہ کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا امریکی فیصلہ ناقابل قبول ہے:ترکی

ہفتہ 3-فروری-2018

ترکی نے امریکا کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو بلیک لسٹ کرنے اور ان کا نام دہشت گرد عناصر میں شامل کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ ترکی کا کہنا ہے کہ ھنیہ کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا امریکی اقدام ناقابل قبول، غیرمناسب اور امن مساعی کوتباہ کرنے کی ایک اور امریکی کوشش ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک وزارت خارجہ کےترجمان ھامی اقصوی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کی طرف سے اسماعیل ھنیہ کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنا انتہائی تشویش کا باعث ہے۔

ترک دفتر خارجہ کے ترجمان ھامی اقصوی نے کہا کہ امریکی حکومت نے حقائق سے چشم پوشی اختیار کرتے ہوئے حماس رہ نما کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ امریکا کو اس اقدام کے مضمرات اور مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کےقیام کے حوالے سے ہونے والی مساعی پر پڑنے والے اثرات کو سامنے رکھنا ہوگا۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ امریکی حکومت کے اقدام سے غزہ کی پٹی میں انسانی بہبود کی سرگرمیاں اور ترکی کے زیراہتمام ترقیاتی منصوبے متاثر نہیں ہوں گے۔

خیال رہے کہ بدھ کو امریکی وزارت خارجہ اور وزارت خزانہ نے حماس کےسیاسی شعبے کے سربراہ کو دہشت گرد قرار دے کر بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی حکومت نے فلسطینی تنظیم ’تحریک الصابرین‘ مصر کے حسم اور ’انقلاب بریگیڈ‘ کو  بھی دہشت گرد گروپ قرار دیا تھا۔

امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا تھا غزہ کی پٹی میں سرگرم گروپ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ مشرق وسطیٰ مین امن کے لیے خطرہ ہیں اور وہ اسرائیل کے ساتھ ہونے والے امن عمل کو تباہ کررہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی