جمعه 15/نوامبر/2024

معافی تلافی کے بعد اسرائیل اردن میں نئے سفیرکی تعیناتی میں سرگرم

جمعرات 25-جنوری-2018

اسرائیلی وزارت خارجہ نے کئی ماہ کے تعطل اور تل ابیب کی جانب سے معافی مانگنے کے بعد اردن میں سفیر کی واپسی کے لیے تیاریاں شروع کی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکومت عمان میں متعین اپنی سابق خاتون سفیر کو واپس بھیجنے کے بجائے کسی نئے سفارت کار کو تعینات کرے گا۔

ادھر اسرائیلی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق اردن اور اسرائیل کے درمیان کئی ماہ سے جاری سفارتی بحران اب حل ہونے کے قریب  ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے ہاں نئے سفیر تعینات کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمان میں نئے اسرائیلی سفیر کے لیے ایک اشہتار جاری کیا گیا ہے جس میں مطلوبہ قابلیت کے حامل سفارت کار کے کوائف طلب کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ 18جنوری کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا تھا کہ ان کی حکومت نے اردن کے ساتھ بات چیت میں تل ابیب اور عمان کے درمیان سفیروں کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔

صہیونی حکومت نے کئی ماہ کی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنے کے بعد بالآخر اردن سے اس کے دو شہریوں کے وحشیانہ قتل کے واقعے میں قصور وارہونے کا اعتراف کرتے ہوئے عمان سے معافی مانگ لی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں اردن کے وزیر اطلاعات محمد المومنی نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ برس جولائی میں عَمّان میں اپنے سفارت خانے میں اسرائیلی سکیورٹی گارڈ کے ہاتھوں دو اردنی شہریوں کی ہلاکت پر سرکاری طور پر معافی مانگ لی ہے۔ واقعے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہونے کے نتیجے میں اسرائیلی سفارت خانہ بند کر دیا گیا تھا۔

اردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’پٹرا‘ نے حکومت کے ترجمان محمد المومنی کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک یادداشت ارسال کی ہے جس میں "اپنے شدید افسوس اور ندامت” کا اظہار کیا ہے۔ ساتھ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیل اس معاملے کے حوالے سے قانونی اقدامات کرے گا۔

اردن کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی سکیورٹی گارڈ کے خلاف قانونی کارروائی کے آغاز سے قبل اسرائیل کو عمّان میں سفارت خانے کے دوبارہ کھولے جانے کی اجازت نہیں دے گا۔

المومنی کے مطابق اسرائیل نے یادداشت میں حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کو مالی زرِ تلافی پیش کرنے کا بھی عہد کیا ہے۔

یادداشت میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اردن کی حکومت کے ساتھ تعاون کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے کی خواہش مند ہے اور ان معاملات کے تصفیے کے لیے کوشاں ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتنیاہو کے دفتر نے بتایا ہے کہ اردن میں اسرائیلی سفارت خانہ فوری طور پر مکمل صورت میں اپنا کام شروع کر دے گا۔

مختصر لنک:

کاپی