جمعه 15/نوامبر/2024

چینی حکومت نے مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر نئی قدغن لگا دی

اتوار 21-جنوری-2018

چین کے شمال مغربی صوبت گانسو کے مسلم اکثریتی علاقے گوانگھی میں حکومت نے سردیوں کی تعطیلات کے دوران  مسلمان بچوں کی مساجد میں جانے پر پابندی عاید کردی ہے۔

چینی اخبار ’گلوبل ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی طرف سے گوانگھی کے تمام پرائمری اور ہائی اسکولوں کی انتظامیہ کو ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ وہ بچوں کو مساجد میں جانے سے روکیں، تاہم اس نوٹس کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

علاقے کی مقامی حکومتی ویب سائیٹ کے مطابق گوانگھی کے 98 فی صد جن کی کل آبادی 2 لاکھ 57 ہزار ہے مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ اس علاقے میں ڈونگشیانگ اور ھوی نامی دو مسلمان اقوام آباد ہیں۔ یہ علاقہ لینشیا ھوی کا حصہ ہے جو چین کا خود مختار علاقہ قرار دیا جاتا ہے۔

مئی 2016ء کو گوانسو کے محکمہ تعلیم نے تمام اسکولوں میں قرآن پاک کی تلاوت کرنے اور دیگر مذہبی سرگرمیوں پر پابندی عاید کردی تھی۔

چین کے سوشلسٹ حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں اسلام کی طرف بڑھتا رحجان دہشت گردی کے چیلنجز میں اضافے کا موجب بن سکتا ہے تاہم ناقدین چین کے اس تاثر کو غلط قرار دیتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی