فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت ملیشیا نے ایک کارروائی کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے عسکر الجدید کیمپ سے تین سگے بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز عباس ملیشیا سابق اسیر محمد سلیمان مرشود اور اس کے دو بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا نے ایک مقامی شہر سلمان مرشود کے تین بیٹوں کو حراست میں لے لیا۔ ان کے ایک بیٹے کو اسرائیلی فوج نے اس کارروائی سے محض چار گھنٹے قبل 12 سال کے بعد جیل سے رہا کیا تھا۔
گھر میں محمد کی رہائی کا جشن منایا جا رہا تھا کہ اس دوران اچانک عباس ملیشیا نے دھاوا بول دیا۔
دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عباس ملیشیا کے ہاتھوں نہتے شہریوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کو ہراساں کررہی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا نے 2017ء کے دوران شہریوں کے خلاف 1400 پرتشدد کارروائیاں کیں۔