اسرائیل کے قائد حزب اختلاف ’آوی گابائی‘ نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے راکٹ حملے روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے الزام عاید کیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو اور وزیر دفاع لائبرمین اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سامنے بے بس ہیں۔
اسرائیلی اپوزیشن جماعت ’صہیونیت کیمپ‘ کے پارلیمانی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ نیتن یاھو اور وزیر دفاع لایبرمین حماس کے سامنے کمزور اور بے بس ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے مسلسل تین ہفتے سے راکٹ باری کی جا رہی ہے۔ غزہ کی پٹی کےاطراف میں بسنے والے یہودیوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔ جنوبی فلسطین کے مختلف ٹاؤن فلسطینی مزاحمت کاروں کے راکٹ حملوں سے متاثر ہیں اور وہاں کی آبادی شدید خوف کے سائے میں زندگی بسر کررہی ہے۔
انہوں نے اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ لائبرمین نام نہاد وزیردفاع ہیں۔ وہ قوم کےدفاع میں بری طرح ناکام رہے ہیں۔ نیتن یاھو کی طرح وہ بھی حماس کے راکٹوں کے سامنے بے بس اور ناکام ہیں۔