اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےسیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے مصر میں گذشتہ روز مسجد میں ایک دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مصر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شبعے کے سربراہ نے مصری انٹیلی جنس چیف سے ٹیلیفون پر تعزیت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی سیناء میں الروضہ مسجد میں دھماکہ اور فائرنگ بدترین دہشت گردی ہے اور حماس اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے الروضہ مسجد میں دہشت گردی کو سفاکانہ کارروائی قرار دیا اور کہا کہ حماس مسجد پر حملے کو جمہوریہ مصر کے عوام اور حکومت پر براہ راست حملہ قرار دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس اس مجرمانہ اور غیر انسانی فعل کےمرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیتی ہے اور اس سلسلے میں قاہرہ کےس اتھ بھرپور تعاون کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بئر العبد میں مسجد الروضہ پر دہشت گردوں کے حملے نے پوری مسلم امہ اور عرب اقوام کو دکھی کیا ہے۔ اس وحشیانہ کارروائی کی ہرسطح پر مذمت کی جانی چاہیے۔ اسلام مسجد میں گھس کر نماز ادا کرنے والے نہتے عبادت گذاروں کو قتل کرنے کی کسی صورت میں اجازت نہیں دیتا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز مصر کے جزیرہ نما سیناء میں العریش کے مقام پر ایک جامع مسجد میں دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں کم سےکم 235 نمازی شہید ہوگئے تھے۔