اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں واقع ایک ایک تاریخی قلعے کے اطراف میں آہنی بڑ لگا کر اس پر قبضہ کرلیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے سلفیت شہر کے مغرب میں واقع کفر الدیک کے مقام پر واقع دیر سمعان قعلے، اس کے بالائی سمت میں موجود پانی کے چشمے اور زیرزمین موجود کمروں پر قبضہ کرلیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے دیر سمعان ایک تاریخی مقام ہے جس کے اطراف میں متعدد یہودی کالونیاں بھی قائم کی گئی ہیں۔ ان میں قریب تریب’لیشم‘ کالونی بنائی گئی ہے۔ اس قلعے تک پہنچنے کے لیے صرف مغربی سمت سے ایک راستہ ہے اور اس راستے پربھی اسرائیلی فوج نے پہرہ بٹھا دیا ہے۔
فلسطینی تجزیہ نگار خالد معالی کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کا دیر سمعان قلعے پر قبضہ کرنا فلسطین کے ایک اور تاریخی مقام پر دست درازی کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قلعے کی تاریخ 2000 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔
خالد معالی نے بتایا کہ صہیونی فوج نے قلعے کو ملانے والے راستے پر انگریزی اور عبرانی زبان میں اس کے تعارفی بورڈ بھی لگائے ہیں مگر عربی تعارف کو دانستہ طور پر نظرانداز کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ممالیک کے دور میں یہاں مساجد بھی قائم کی گئی تھیں۔