چهارشنبه 30/آوریل/2025

غرب اردن:مزید دو فلسطینی اسکول بند کرنے کی اسرائیلی منصوبہ بندی

جمعہ 17-نومبر-2017

قابض صہیونی ریاست فلسطینی طلباء کے مستقبل کو تاریک رکھنے اور انہیں تعلیم کے بنیادی حق سے محروم رکھنے کے لیے ایک طرف نہتے طلباء کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن کررہی ہے تو دوسری طرف اسکولوں کو بندکرکے کھلے عام تعلیمی دہشت گردی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی ریاست نے یورپی یونین کے تعاون سے قائم مزید دو اسکولوں کو بند یا انہیں مکمل طور پرتباہ کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

نامہ نگار کے مطابق صہیونی حکام نے عدالت سے ایک اسکول میں فلسطینی بچوں کے جانے پر پابندی کا فیصلہ بھی لے لیا ہے۔

ہپ دونوں اسکول گذشتہ برس وادی السیق اورالمنطار کےمقام پر تعمیر کیے گئےتھے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی حکام نے دونوں فلسطینی اسکولوں کو بند کرنے یا انہیں مسمار کرنے کے لیے اسرائیلی سپریم کورٹ میں درخواست دی ہے۔ عدالت نے ابتدائی فیصلے میں عارضی طور پر تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا ہے تاہم عدالت 20 نومبر سے 10 دسمبر 2017ء کے دوران اسکولوں کو بند کیے جانے سے متعلق دی گئی درخواستوں کی سماعت کرے گی۔

ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے امور کی ایک خاتون عہدیدار کیت اورورکی نے دو فلسطینی اسکولوں کو بند کرنے کی اسرائیلی سازش کی مذمت کی۔ ان کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ اسرائیلی حکام عدالت سے دونوں اسکولوں کو بند کرنے کے احکامات حاصل کرلیں۔

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب صہیونی ریاست فلسطین میں یورپی یونین یا دوسرے ملکوں کے تعاون سے بنائے گئے اسکولوں کو بند کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ گذشتہ چند ماہ کے دوران غرب اردن اور بیت المقدس سمیت شمالی فلسطین میں ایسے کئی اسکولوں کو بند کیا گیا انہیں غیرقانونی قرار دے کر مسمار کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی