مصرمیں متعین اسرائیلی سفیر نے مصری عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہودیوں کے ہاں بزرگ سمجھے جانے والے ایک مذہبی پیشوا کی قبر پرحاضری دی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی سفیر ڈیوڈ گوفرین نے سفارتی عملے کے عمراہ شمالی مصر کے شہر دمنھور کا دورہ کیا کہاں انہوں نے ’ابو حصیرہ‘ نامی ایک یہودی مذہبی پیشوا کی قبر پرحاضری دی اور پھول چڑھائے۔
خیال رہے کہ مصرکی ایک عدالت نے سنہ2014ء کو ابوحصیرہ کے مزار کو مصر کے تاریخی مقامات سےنکال دینے کے بعد وہاں پر کسی قسم کی تقریبات منعقد کرنے کی ممانعت کردی تھی۔
قاہرہ میں اسرائیلی سفارت خانے کی طرف سے ’ٹوئٹر‘ پر تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں میں جن میں سفیر اور اس کے ہمراہ آنے والے عملے کو ابو حصیرہ کی قبر پر کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ یہودی ابو حصیرہ نامی یہودی مذہبی پیشوا کو ایک عظیم روحانی شخصیت قرار دیتے ہیں۔ ابو حصیرہ کا تعلق مراکش کے ایک یہودی خاندان سے تھا اور اس کی اولاد مصر اور دوسرے عرب ممالک میں موجود ہے۔
اسرائیلی سفیر نے ابو حصیرہ کی قبر پرحاضری کے بعد اسکندریہ میں ’الیاھو ھانبی‘ نامی معبد میں بھی حاضری دی اور اس معبد کی تعمیر نو کے لیے مصری حکومت کی طرف سے فنڈز فراہم کرنے پر قاہرہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔