اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہتے ہوئے مقدمات سے سیاسی تحفظ فراہم کرنے کے لیے مجوزہ قانون کو یہودیوں کی اکثریت نے مسترد کردیا ہے۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق حکمراں جماعت ’لیکوڈ‘ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو مقدمات اور تفتیش سے بچانے کے لیے سیاسی تحفظ کے نام نہاد قانون کا سہارا لینے کی کوشش کررہی ہے جب اسرائیلی عوام کی اکثریت نے لیکوڈ کی اس چال بازی کی شدید مذمت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سروے میں 63.1 فی صد یہودیوں نے ’بیبی‘ نامی مسودہ قانون کی مخالفت کی ہے جب کہ صرف 31 فی صد یہودی اس کے حامی ہیں۔
اخبار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل کی بیشتر سیاسی جماعتیں بھی وزیراعظم کو کرپشن مقدمات کے دوران سیاسی تحفظ دینے کے لیے قانون سازی کی خلاف ہیں۔ بینی قانون کی مخالفت کرنے والے بیشتر یہودی آباد کار موجودہ حکمراں اتحاد میں شامل سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے ووٹر ہیں۔ ان میں سے بیشتر کا تعلق ’کلنا‘ ۔ جیوش ہوم اور یسرائیل بیتنیو سے ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں بحث کے لیے پیش کردہ ’بیبی‘ نامی ایک قانون میں سفارش کی گئی ہے کہ وقت کے وزیراعظم کے خلاف عدالتوں میں چل رہے مقدمات کے دوران وزیراعظم کو سیاسی تحفظ فراہم حاصل ہوگا۔ تاہم اگر وزیراعظم پر خیانت کرنے، قتل یا عصمت ریزی جیسے سنگین الزامات ہوں تو اسے تحفظ حاصل نہیں ہوگا۔