اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان مصری وفد کے دورہ غزہ سے کچھ دیر قبل ٹیلفون پر رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہ نماؤں نے مصری وفد کی آمد اور غزہ کی پٹی میں سیکیورٹی کے انتظامات پر بات چیت کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں ھنیہ کے دفترسے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے صدر محمود عباس سے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے۔
دونوں رہ نماؤں نے غزہ کی پٹی میں حماس کی انتظامی کمیٹی تحلیل کیے جانے کے بعد مفاہمت کاعمل آگے بڑھانے سے اتفاق کیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں حماس کی عبوری انتظامی کمیٹی کے تحلیل کئے جانے کے بعد دونوں رہ نماؤں میں یہ دورسرا براہ راست رابطہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہ نماؤں کے درمیان خوش گوار انداز میں بات چیت ہوئی۔ گفتگو میں آج غزہ کی انتظامی امور قومی حکومت کو سونپے جانے کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ٹیلیفون پرہونے والی بات چیت میں فلسطین کی موجودہ صورت حال، مفاہمت کے لیے مصر کی زیرنگرانی جاری کوششوں اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ صدر عباس نے یقین دلایا کہ وہ مفاہمت کا عمل آگے بڑھانے کے لیے فضاء کو سازگار بنانے کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔ وہ غزہ کی پٹی کے انتظامی امور قومی حکومت کے سپرد کیے جانے کا خیر مقدم کرتے ہیں، نیز غزہ کی پٹی کے حوالے سے کیے گئے بعض سابقہ فیصلے اور اقدامات ختم کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ مصر کےسیکیورٹی حکام کا ایک وفد کل اتوار کو خصوصی دورے پر غزہ پہنچا ہے۔ گذشتہ شام اس وفد نے حماس کی قیادت سے ملاقات کی تھی۔ آج مصری وفد کی نگرانی میں غزہ کے انتظامی امور وزیراعظم رامی الحمد اللہ کی قائم کردہ مخلوط کابینہ کے سپرد کیے جائیں گے۔