فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ اتھارٹی کی ماتحت سیکیورٹی فورسز نے تلاشی کی کارروائیوں کے دوران مزید ایک طالب علم کو حراست میں لے لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا نے نابلس شہر میں یونیورسٹی کے کیمپس پر چھاپہ مار کر ایک طالب علم کو طلبا یونین کی سرگرمیوں کے الزام میں حراست میں لے لیا۔ اسی الزام کے تحت ایک دوسرے طالب علم کو خود کو حراستی مرکز میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے جب کہ ایک طالب علم اپنی بلا جواز گرفتاری کے خلاف گذشتہ پانچ روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ گرفتاریاں اور طلباء کی طلبی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب عباس ملیشیا پہلے ہی متعدد طلباء کو پابند سلاسل رکھے ہوئے ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جامعہ النجاح کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس حکام نے ایک فلطسینی طالب علم مومن غلمی کو حراست مرکز میں طلب کرنے کے بعد حراست میں لے لیا۔ اس کے علاوہ عباس ملیشیا نے یونیورسٹی کے کیمپیس پر چھاپہ مارا اور طلباء کو زدو کوب کیا۔ مومن الغلمی کے ایک ساتھ احمد درویش کو مسلسل تین دن سے پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔
عباس ملیشیا نے جامعہ النجاح کے طالب علم اسماعیل جواد صوان کو کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد دوبارہ کل اتوار کو سیکیورٹی مرکز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا نے طلباء یونین کے رکن موسیٰ دویکات کے گھر پر تین بار چھاپے مارے اور اس کے والدین اور بھائیوں کو دو کوب کیا۔ بعد ازاں انہوں نے دویکات کےاہل خانہ کو دھمکی دی کہ اگر اس نے خود کوحکام کے حوالے نہ کیا تو وہ جہاں ملا اسے گولی مار دی جائے گی۔