فلسطینی وزارت خارجہ نےجنرل اسمبلی سے کے اجلاس سے اسرائیلی وزیراعظم نتین یاھو کے خطاب کو گمراہ کن اور عالمی برادری کو بے وقوف بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
مرکزطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزیر داخلہ ریاض منصور کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا ڈھونگ دنیا کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے نیتن یاھو کے خطاب سے واضح ہوگیا کہ ان کے گھٹیا اور مذموم عزائم خطے میں دیر پا قیام امن کی مساعی میں رکاوٹ ہیں۔ وہ دانستہ طور پر ایسی فضاء پیدا کررہے ہیں جس سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن بات چیت کا عمل مزید پیچیدہ ہوگیا ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو نے کہا کہ وہ فلسطینیوں سمیت تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن کے قیام کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔ اس ضمن میں وہ امریکا کی فلسطین ۔ اسرائیل مذاکرات بحالی کی کوششوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
خایل رہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان اپریل 2014ءسے امن مذاکرات کا سلسلہ معطل ہے۔ فریقین میں مذاکرات اس وقت معطل ہوگئے تھے جب اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں بالخصوص غرب اردن اور مشرقی بیت المقدس میں یہودی آباد کاری روکنےسے انکار کردیا تھا۔