فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں آج اتوار کو اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں مزید نو فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ غرب اردن میں تلاشی کے دوران نو فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں اسرائیلی فوج، یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی تنصیبات پر مزاحمتی حملوں میں ملوث اشتہاری بھی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر حوسان سے اسرائیلی فوج نے دو فلسطینی طلباء کو حراست میں لیا۔ الخلیل کے نواحی علاقے بنی نعیم سے دو اور الخلیل شہر سے ایک فلسطینی کو حراست میں لیا گیا۔ چار فلسطینیوں کو اریحا کے نواحی علاقے الزبیدات سے گرفتار کیا گیا۔
’قدس پریس‘ کی رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے غرب اردن میں تلاشی کی کارروائیوں میں گھروں میں موجود فلسطینی خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا اور قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کے ساتھ ساتھ لوٹ مار بھی کی۔ بیت لحم سے دو فلسطینی نوجوانوں محمد عیسیٰ حمامرہ اور سند حمامرہ کو حراست میں لے لیا۔ الخلیل شہر سے برادوفش کو اور بنی نعیم قصبے سے ھانی الخضسور، احمد طرایرہ لو حراست میں لیا گیا۔
ادھر غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ نابلس کے مقامی شہری اور سماجی کارکن محمود عازم نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے الساریہ کے علاقے میں نصب فلسطینی پرچم اتار پھینکے۔
انہوں نے بتایا کہ قابض فوج ہفتہ وار تلاشی کی کارروائیاں کرتی ہے۔ اتوار کے روز کی گئی کارروائیوں میں فلسطینی شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا گیا۔