فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی ناکہ بندی کے خلاف سرگرم تنظیم کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ مصری حکام نے افریقی ملک الجزائر سے آنے والے ایک امدادی قافلے کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے روک دیا جس کے بعد امدادی قافلہ واپس جانے پر مجبور ہوگیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غیرسرکاری تنظیم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں الجزائر سے محض انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھیجے گئے امدادی قافلے کو غزہ داخل ہونے سے روکنا انتہائی شرمناک اور افسوسناک اقدام ہے۔ مصری حکام کا یہ طرز عمل حالیہ عرصے کے دوران دو طرفہ تعلقات میں آنے والی بہتری کی مثبت روح کے خلاف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری حکام نے الجزائر سے آنے والے امدادی قافلے کوغزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے بغیر کسی ٹھوس وجہ کے روکا ہے۔ غزہ کی پٹی میں داخلے کی اجازت نہ دینے کے بعد امدادی قافلہ واپس الجزائر روانہ ہوگیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ الجزائر سے آنے والے امدادی قافلے کے منتظمین نے مصری حکومت سے پیشگی اس کی اجازت بھی لے رکھی تھی۔ اس کے علاوہ اس نے تمام قانونی تقاضے پورے کررکھے تھے مگر اس کے باوجود مصری انتطامیہ نے امدادی قافلےکو محصورین غزہ تک پہنچنے سے روک دیا۔