اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی فوج کی طرف سے کیے گئے اس دعوے کو کہ ’غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے گھروں میں سرنگیں کھود رکھی ہیں‘ بے بنیاد اور من گھڑت قراردیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کے ’سدرن ریجن کمانڈر‘ نے دعویٰ کیا تھا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے شمالی غزہ کی پٹی میں گھروں کے اندر سرنگیں کھود رکھی ہیں۔
اسرائیلی فوجی عہدیدار کے اس بیان کے جواب میں حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا ہے کہ گھروں کے اندر سرنگوں کی موجودگی کا اسرائیلی دعویٰ من گھڑت، صہیونی دشمن کی ناکام نفسیاتی جنگ کا حصہ اور فلسطینی قوم کے حوصلے پست کرنے کی مذموم کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی غاصب دشمن غزہ کی پٹی میں سرنگوں کے نام نہاد خطرے کو بڑھا کر غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔ ترجمان نے فلسطینی اور عالمی ذرائع ابلاغ پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کی افراء پردازی اور من گھڑت دعوؤں پر کوئی توجہ نہ دیں۔
حازم قاسم نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف جاری جنگی جرائم اور نہتے فلسطینیوں کو دانستہ طورپر نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے’شاباک‘ نے حال ہی میں ڈرون طیاروں اور سٹیلائٹس سے لی گئی تصاویر شائع کی ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں دوسرنگوں کے دھانے گھروں کے اندر جا کر کھلتے ہیں۔
انہیں تصاویر کی بنیاد پر صہیونی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی مجاھدین اسرائیلی فوج کی طرف سے کسی بھی جنگ کی صورت میں گوریلا لڑائی کے لیے گھروں میں کھودی گئی سرنگوں کو استعمال کرنے کی منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہیں۔