فلسطین اسیر محمد علان نے اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے مطالبات ماننے کی حامی بھرنے کے لئے اپنی بھوک ہڑتال روک دی ہے۔
اسیر علان کے والد کے مطابق ان کے بیٹے نے اسرائیلی جیل سروس کی جانب سے ان کی سزا کو ختم کرنے اور ان کے وکیل کی موجودگی میں عدالت میں پیشی کے مطالبات منظور کرنے کے بعد بھوک ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محمد علان فیس بک پر اشتعال انگیزی کے اپنے مقدمے کی آئندہ سماعت میں عدالت میں پیش ہوسکیں گے تاکہ وہ اپنا دفاع کرسکیں۔
نابلس سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ محمد لعان کو اسرائیلی فوج نے 8 جون 2017 میں ان کے گھر سے اغوا کر لیا تھا۔