عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے مقبوضہ مغربی کنارے میں سابق اسیران اور ان کے اہل خانہ کے پرامن احتجاجی دھرنے پر عباس ملیشیا کے تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسےسیاسی غنڈہ گردی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوامی محاذ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے فلسطینی اتھارٹی اپنے ہی عوام پردہرا ظلم ڈھا رہی ہے۔ پہلے اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کی مالی امداد بند کی اور اب انہیں احتجاج کے پرامن حق سے بھی طاقت کے ذریعے محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن میں وزیراعظم ہاؤس کے باہر احتجاجی دھرنے کو منتشر کرنے کے لیے فلسطینی اتھارٹی نے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں کئی مظاہرین زخمی ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نہتے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ اور وحشیانہ لاٹھی چارج شرمناک اقدام ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ عوامی محاذ کا کہنا ہے کہ اپنے حقوق کے لیے دھرنا دینے والے سابق اسیران اور شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اوران کے مطالبات کو مبنی برحق قرار دیتے ہوئے ان کی مکمل تائید اور حمایت کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی نے سیکڑوں سابق اسیران کے اہل خانہ کو دی جانے والی مالی امداد بند کردی تھی جس کے خلاف اسیران اور شہداء کے اہل خانہ نے رام اللہ میں وزیراعظم ہاؤس کے باہر احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے ماتحت سیکیورٹی فورسز متعدد بار فلسطینی اسیران کے احتجاجی کیمپ کو اکھاڑنے اور مظاہرین پر تشدد کی مرتکب ہوچکی ہے۔