فلسطینی اتھارٹی کی ایک مقامی بلدیاتی حکومت کی جانب سے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں شہید محمد خالد نزال کی مسمار کی گئی یاد گار مقامی سماجی کارکنوں نے دوبارہ تعمیر کرڈالی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں گذشتہ روز فلسطینی سیاسی اور سماجی کارکنوں نے اپنی مدد آپ کے تحت شہید خالد نزال کی مسمار کی گئی یاد گار دوبارہ تعمیر کرلی۔
خیال رہے کہ رام اللہ اتھارٹی کی ماتحت جنین بلدیہ نے حال ہی میں میں عوامی محاذ کے رہ نما شہید خالد نزال کی یادگار مسمار کردی تھی جس پر فلسطینی سیاسی اور عوامی حلقوں میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنین بلدیہ نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت شہید خالد نزال کی یادگار مسمار کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید کی یادگار اسرائیل مسمار کرنے کی جرات نہیں کرسکا۔ صہیونی حکام کی طرف سے یادگار کو شہید کرنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں مگر رام اللہ اتھارٹی کی حکومت نے صہیونی ریاست کی خواہش پوری کردی ہے۔
خیال رہے کہ خالد نزال عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے رکن تھے۔ انہیں سنہ 1986ء کو اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے’موساد‘ نے یونان کے شہر ایتھن میں ایک بزدلانہ کارروائی میں شہید کردیا تھا۔
عوامی محاذ نے جنین شہر میں قباطیہ کے مقام پر شہید خالد نزال کی شہادت کی ایک یاد گار قائم کی تھی مگر حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی نے شہید کی یادگار مسمار کرادی تھی۔ عوامی محاذ نے صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہید کی یادگار کی مسماری کے اقدام کا نوٹس لیں۔