چهارشنبه 30/آوریل/2025

عباس ملیشیا نے فلسطینی صحافی کو پیشی کے بہانے بلا کرگرفتار کرلیا

جمعرات 1-جون-2017

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ اتھارٹی کے ماتحت نام نہاد سیکیورٹی حکام نے ایک صحافی کو پیشی کےبہانے سیکیورٹی سینٹر بلا کرحراست میں لے لیا اور اسے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صدر محمود عباس کے ماتحت ’دفاع فورس‘ نے صحافی مصعب قفیشہ کو الخلیل شہر میں قائم ایک سیکیورٹی مرکز میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا۔ اس کے اہل خانہ کو اطلاع دی گئی تھی کہ قفیشہ کو کچھ دیر کے لیے سیکیورٹی سینٹر طلب کیا گیا ہے اسے جلد ہی واپس بھیج دیا جائے گا۔ اہل خانہ رات گئے تک انتظار کرتے رہے۔ آخر کار فلسطینی ملیشیا کی طرف سے اہل خانہ کو بتایا گیا کہ قفیشہ کو نامعلوم وجوہات کی بناء پر حراست میں لے لیا گیا ہے اور اسے تفتیش کے لیے کسی نامعلوم مقام پر لے جایا گیا ہے۔

ادھر عباس ملیشیا نے الخلیل شہر کے دورا قصبے کے رہائشی سابق اسیر 56 سالہ حاتم عمرو کو طلبی کے متعدد نوٹس جاری کیے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں عمرو نے بتایا کہ عباس ملیشیا نے منگل کے روز اسے طلب کیا اور پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیا تھا مگر کل بدھ کو اسے دوبارہ پیشی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

عباس ملیشیا کی طرف سے حراست میں لیے گئے سیاسی کارکنوں کے علاوہ متعدد مذہبی شخصیات بدستور پابند سلاسل ہیں۔ ان میں یطا کی مسجد الکبیر کے امام اور سابق اسیر الشیخ سمیر بحیص بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جامعہ الخلیل کے طالب علم روحی ابو شمیسہ گذشتہ 28 دنوں سے عباس ملیشیا کی حراست میں ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی