جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں عالمی امن فوج تعینات کرنے کی اسرائیلی تجویز

پیر 27-فروری-2017

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے غزہ کی پٹی کے علاقے میں عالمی امن فوج کی تعیناتی کی تجویز پیش کی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے یہ تجویز پہلی بار سامنے آئی ہے۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 کے مطابق وزیراعظم نے اتوار کو آسٹریلیا کے وزیرخارجہ جولی بیشوپ سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں عالمی امن فوج کی تعیناتی سے غزہ کی سیکیورٹی کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ دونوں رہ نماؤں میں مشرق وسطیٰ میں قیام امن اور دیگر مسائل پربھی تفصیلی بات چیت کی۔ اخباری اطلاعات کے مطابق وزیراعظم یاھو نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے صہیونی ریاست کے خلاف ہیگ میں قائم عالمی فوج داری عدالت سے رجوع کرنے کے خدشات کا بھی اظہار کیا گیا۔

اس موقع پرنیتن یاھو کا کہنا تھا کہ وہ مشروط طور پر فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں مگر اس کے لیے بنیادی شرط ہے۔ وہ یہ کہ غرب اردن کے تمام علاقوں کا سیکیورٹی کنٹرول اسرائیل کے پاس ہی رہے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی کا سیکیورٹی کنٹرول عالمی امن فوج کے حوالے کردیا جائے۔

نیتن یاھو نے کہا کہ گذشتہ برس عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان طے پائے معاہدے کے بعد ایران کی جوہری سرگرمیوں میں کمی نہیں آئی۔ اس کے علاوہ اس معاہدے کے بعد ایران کا مشرق وسطیٰ میں اثرو نفوذ میں پہلے سے اضافہ ہوا ہے۔ ایران کے بڑھتے اثرو نفوذ نے اسرائیل کی سلامتی کو نئے خطرات سے دوچار کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی