فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں تعینات فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت پولیس کی طرف سے اسکولوں، کالجوں اور جامعات کے طلباء کا تعاقب بدستور جاری ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا نے سیاسی بنیادوں پر طلباء کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے تحت ان کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز بھی عباس ملیشیا نے مزید دو طلباء کو حراست میں لے لیا گیا۔
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں عباس ملیشیا نے ایک مقامی یونیورسٹی کے دو طلباء مجد شواوررہ اور ابراہیم جبر دیریہ کو حراست میں لے لیا۔ دونوں طلباء کی گرفتاری یونیورسٹی میں اسلامک بلاک کےطلباء کی تقریب منعقد کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ دونوں طلباء ماضی میں بھی عباس ملیشیا کی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔
عباس ملیشیا کے ہاتھوں گرفتار جامعہ النجاح کے انجینیرنگ کاج کے طلباء ھمام فتاش کو مسلسل 65 دن سے حراست میں لے رکھا ہے جبکہ طالب علم سعید بکر کو بغیر کسی الزام کے محض سیاسی بنیادوں پر پانچ روز سے حراستی مرکز میں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی انٹیلی جنس حکام نے شمالی شہر طوباس سے سابق اسیر عبدالرحمان ابو شقیر کو پانچ روز قبل حراستی مرکز طلب کیا جس کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا تھا۔
سیاسی کارکن عطا نخلہ بلا جواز حراست کے خلاف عباس ملیشیا کی جیل میں چھ روزسے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔