اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطین میں یہودی آباد کاری سے متعلق امریکی موقف مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی بستیوں کی تعمیر کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وائیٹ ہاؤس کی جانب سے فلسطین میں یہودی آباد کاری کے بارے میں جس موقف کا اظہار کیا ہے وہ فلسطینی سرزمین پر یہودیوں کےغیرقانونی اور ناجائز تسلط کو تحفط دینے کا برملا امریکی اظہار ہے۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس نے کہا ہے کہ وائیٹ ہاؤس کا فلسطین میں یہودی آباد کاری سے متعلق بیان درست سمت میں اہم قدم ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کی حمایت کے ساتھ کہا گیا تھا کہ فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر امن کے قیام کی راہ میں رکاوٹ نہیں تاہم یہ اسرائیل کے لیے مفید بھی نہیں۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کی اسرائیل کی حمایت اور صہیونی ریاست کی جانب داری واضح ہے مگر بدقسمتی سے فلسطینی اتھارٹی کی پالیسی بھی صہیونی ریاست کے ساتھ دوستانہ ہے۔ امریکا فلسطین میں یہودی آباد کاری کا پشت پناہ ہے اور فلسطینی اتھارٹی بزدلانہ خاموشی اختیار کرتےہوئے امریکا اور اسرائیل کی خوش نودی کے حصول میں لگی ہوئی ہے۔
ترجمان نے فلسطینی قوم کے تمام نمائندہ دھڑوں پر زور دیا کہ وہ یہودی آباد کاری اور قابض ریاست کے مظالم کے خلاف مل کر جدو جہد کریں۔ یہودی آباد کاری کی روک تھام کا واحد راستہ مسلح مزاحمت ہے۔