اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ایک سال قبل شدید زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے فلسطینی نوجوان کی صہیونی جیل میں حالت کافی تشویشناک ہوگئی ہے جس کے بعد اسے دوبارہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر فلسطینی عزمی النفاع کے اہل خانہ نے بتایا کہ انہیں صہیونی فوج کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے کہ النفاع کو ’جلبوع‘ جیل سے ’الرملہ‘ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی نوجوان عزمی النفاع کو اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں گولیاں مر کر شدید زخمی کردیا تھا۔ نفاع پر الزام عاید کیا گیا تھا کہ اس نے الزعترہ چیک پوسٹ کے قریک اپنی کار کی ٹکر سے یہودی فوجیوں کو ہلاک کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس پر قابض فوجیوں نے اسے گولیاں ماری تھیں، متعدد گولیاں اس کے چہرے پر لگی تھیں جس کے نتیجے میں وہ بری طرح زخمی ہوگیا تھا۔ بعد ازاں قابض فوج نے اسے زخمی حالت ہی میں حراست میں لے لیا تھا۔ اس دوران قابض فوج نے متعدد بار اس کے چہرے کی سرجری کی ہے مگر اس کے باوجود اس کی حالت بہتر نہیں ہوسکی۔
اس دوران اسرائیلی فوج نے عزمی نفاع پر مقدمہ چلایا اور عدالت سے اسے 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔