اسرائیلی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں یطا کے مقام پر فلسطینی شہریوں کی 20 املاک اور ایک مسجد کو مسمار کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی حکام کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ الخلیل شہر میں قائم کردہ 20 عمارتیں صہیونی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر بنائی گئی ہیں جن کی مسماری کا فوری حکم دیا جا رہا ہے۔ ان نوٹسز میں ایک مقامی مسجد کو شہید کرنے کا نوٹس بھی شامل ہے۔
الخلیل میں فلسطینی عوامی مزاحمتی کمیٹی کے کورآرڈینیٹر راتب الجبور نے بتایا کہ صہیونی فوج کے زیرانتظام سول امور کو ڈیل کرنے کے ذمہ دار ادارے کی حکام نے المجاز اور التبیان کے مقامات پر واقع فلسطینی شہریوں کے 16 مکانات مسمار کرنے ک حکم دیا ہے۔
قدس پریس سے بات کرتے ہوئے الجبور نے بتایا کہ صہیونی حکام نے یطا میں ایک مسجد کو شہید کرنے اور شمسی توانائی کے تین چھوٹے پلانٹ مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ تینوں پلانٹ دونوں قصبوں لتبیان اور المجاز کی مقامی آبادی کو بجلی فراہم کرتے ہیں۔
راتب الجبور نے بتایا کہ جن املاک کی مسماری کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں ان کی آبادی 200 نفوس سے زیادی ہے۔ ان میں سے بیشتر لوگوں نے غاروں میں جھونپڑیاں بنا رکھی ہیں اور وہ دیہی زندگی گذار رہے ہیں۔