دوشنبه 13/ژانویه/2025

نقل مکانی کرنےوالے فلسطینیوں کو راہ داریوں میں قتل کیے جانے کا انکشاف

منگل 14-نومبر-2023

یورو- میڈیٹیرینینہیومن رائٹس آبزرویٹری نے غزہ شہر اور اس کے شمال سے غزہ کی پٹی کے وسطی اور جنوبیعلاقوں میں نقل مکانی کے دوران اسرائیلی قابض افواج کے ذریعہ درجنوں فلسطینیوں کوگولیاں مار کر شہید  کیے جانے کی لرزہ خیزتفصیلات سامنے آئی ہین۔

 

یورو- میڈیٹیرینینآبزرویٹری نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ جنوبی غزہ وادی کے علاقے میں اسرائیلیقابض فوج کی وارننگ پر فرار ہونے کی کوششکے دوران انہیں پہلے سے سوچے سمجھے قتل کے مقصد سے زندہ گولیوں اور بعض اوقات توپخانے کے گولوں سے نشانہ بنایا گیا۔

 

آبزرویٹری نے بتایاکہ اسے بے گھر لوگوں کی طرف سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ وہ اسرائیلی فوج کی طرفسے قائم کردہ فوجی چوکیوں پر قتل کی اطلاع دیتے ہوئے 9:00 اور 16 کے درمیان مرکزیٹریفک آرٹری، صلاح الدین روڈ کے ساتھ ایک "کوریڈور” کے طور پر نامزد کیاگیا ہے۔

 

دریں اثنا اسیطرح کی ہلاکتیں غزہ شہر کے اندر اور شمال میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے خلاف ہوئیںجب انہوں نے اسرائیلی حملوں سے بچنے کے لیے وہاں پناہ لینے کے لیے اقوام متحدہ کےترقیاتی پروگرام کے ہیڈ کوارٹر کے علاوہ ہسپتالوں اور اسکولوں کو چھوڑنے کی کوشش کی۔.

 

بیس سالہ ایکخاتون ھدیٰ حماد نے بتایا کہ وادی غزہ کے جنوب میں ان کے خروج کے دوران صلاح الدیناسٹریٹ پر نیٹزارم کے علاقے میں قائم ایک چوکی پر ایک نوجوان کو سر پر گولی مار کراسے شہید کردیا گیا۔

 

ھدیٰ نے یورو- میڈیٹیرینین مانیٹر ٹیم کو بتایا کہنوجوان کی گولی اچانک اور تمام بے گھر لوگوں کے لیے خوفناک تھی، حالانکہ وہ ہاتھکھڑےکرکے جا رہے ارو تھے اوران کے ہاتھوں میں سفید جھنڈے تھے۔

 

دریں اثناء صحافیجہاد ابو شنب نے کہا کہ اس نے دیکھا کہ اسرائیلی فورسز نے وسطی غزہ کے علاقے”الرمل” کے مضافات سے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے "ساکک”خاندان کے متعدد افراد پر شدید گولیاں برسائیں، جس کے نتیجے میں ان میں سے متعدد شہیداور زخمی ہوگئے۔

 

چون سالہ عوض سلیمنے یہ بھی بتایا کہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس سے نکلنے کے فوراً بعد مرکزی الواحدہاسٹریٹ پر یکے بعد دیگرے تین گروپوں میں دو نوجوان شہید اور پانچ دیگر زخمی ہوئے۔

مختصر لنک:

کاپی