انسانی حقوق کے کارکنوں نے اسرائیل کی سپریم کورٹ ایک درخواست دائر کی ہے جس میں اسرائیلی جیل میں بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیر کی دوبارہ انتظامی حراست کو چیلنج کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اسیر عمار حمور گذشتہ 26 دنوں سے صہیونی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی بھوک ہڑتال کے علی الرغم صہیونی انتظامیہ نے ان کی انتظامی حراست کی توثیق کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی عدالت میں دائر کردہ درخواست میں اسیر الحمور کی انتظامی حراست کو غیرقانون اور ظالمانہ قرار دے کر اس کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی عدالت آئندہ چند روز میں اسیر الحمور کی انتظامی حراست کے خلاف دی گئی درخواست کی سماعت کرے گی۔
خیال رہے کہ 28 سالہ اسیر حمور کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے ہے۔ وہ 16 فروری 2016ء سے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل ہیں۔ حال ہی میں صہیونی انتظامیہ نے ان کی مدت حراست میں مزید 6 ماہ کی توسیع کی ہے۔ توسیع کے بعد اسیری کی مدت 14 فروری 2017ء کو ختم ہوگی۔