پنج شنبه 01/می/2025

امریکا:انتقال اقتدارکا عبوری مرحلہ فلسطین میں یہودی آبادکاری کا طوفان

پیر 5-دسمبر-2016

امریکا میں صدارتی انتخابات اوران کے نتیجے میں ری پبلیکن پارٹی کے اسرائیل نواز ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی نے صہیونی ریاست کی رگوں میں ایک نیا خون دوڑا دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی نے فلسطین میں یہودی آباد کاری کی نئی راہ ہموار کی ہے جس نے فلسطینی قوم کو ایک نئی پریشانی میں ڈال دیا ہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہوتے ہی صہیونی حکومت نے فلسطینی شہروں میں یہودی آباد کاری کی اسکیموں میں اضافہ کر دیا ہے۔ ابھی ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنھبالنے میں ایک ماہ کاعرصہ باقی ہے۔ صہیونی حکومت نے نئی امریکی انتظامیہ کےاقتدار سنھبالنے کے بعد کا انتظار کرنے سے قبل ہی فلسطینی شہروں میں بڑے پیمانے پر یہودی آباد کاری کی اسکیمیں شروع کردی ہیں۔ یوں صہیونی حکومت نے امریکا میں انتقال اقتدار کے عبوری مرحلے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فلسطین میں یہودی آباد کاری کا نیا سونامی برپا کر رکھا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی ہفت روزہ ’’کول ھعیر‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بیت المقدس میں اسرئیلی بلدیہ نے  کئی ہزار مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک حالیہ  اسکیم کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ بیت المقدس میں ’’رمات شلومو‘‘ کالونی میں 2300 مکانات، ’جفعات ھحمطوس‘ میں 2620 اور گیلو کالونی میں 734 ، راموت میں سیکڑوں مکانات کے علاوہ مسغات زئیو، ھار حوما، النبی یعقوب اور میشور ادومیم میں بھی سیکڑوں  مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا گیا ہے۔

کول ھعیر کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے اسرائیلی بلدیہ کی طرف س 600 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ یہ مکانات رمات شلومو میں تعمیر کیے جائیں گے جب کہ 500 مکانات اس سے قبل تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

گذشتہ ہفتے ہی صہیونی حکومت نے القدس میں 1600 مکانات تعمیر کرنے کا ایک نیا منصوبہ منظور کیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی