اسرائیلی پارلیمنٹ میں گذشتہ ہفتے پیش کیے گئے فلسطینی مساجد میں اذان پرپابندی سےمتعلق متنازع قانون پرآج دوبارہ بحث ہو گی۔ بحث کے بعد اس قانون پر رائے شماری کی جائے گی۔ قانون کی منظوری کی صورت میں فلسطینی مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پرپابندی عاید کی جائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی کنیسٹ کےزیرانتظام آئینی کمیٹی کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ آج اتوار کےروز ہونے والےاجلاس میں فلسطینی مساجد میں لاؤڈ اسپیکر اذان دینے پر پابندی سے متعلق مسودہ قانون پر دوبارہ بحث کرے گی۔
گذشتہ ہفتے بھی اسرائیلی آئینی کمیٹی نے مذکورہ متنازع قانون بحث کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا تاہم اجلاس میں بعض ارکان اور کابینہ کے کئی وزراء نے بھی لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی کی مخالفت کی تھی جس کے بعد قانون پر رائے شماری روک دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی کابینہ نے ایک نام نہاد مسودہ قانون منظور کیا تھا جس میں فلسطینی مساجد کے لاؤڈ اسپیکروں سےبلند ہونے والی اذان کو ’’شور وغل‘‘ قرار دے کر سفارش کی تھی اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکروں کا استعمال نہ کیاجائے کیونکہ اذان کی وجہ سے یہودی آباد کاروں کے آرام وسکون میں خلل پیدا ہو رہا ہے۔
پارلیمنٹ میں اسرائیلی وزیر صحت یعقوب اور وزیر داخلہ سمیت متعدد وزراء نے اس کی مخالفت کی تھی۔ تاہم صہیونی حکومت اذان پرپابندی کا قانون ہرصورت میں منظور کرانے پر مصرہے۔