فلسطین کے مقبوضہ وادی اردن میں اسرائیلی فوج نے نام نہاد فوجی مشقوں کی آڑ میں مقامی فلسطینی آبادی کا جینا حرام کر رکھا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وادی اردن میں صہیونی فوج نے فوجی مشقوں کی آڑ میں وہاں پر رہنے والے سولہ فلسطینی خاندانوں کو گھروں سے بے دخل کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وادی اردن کے شہر طوباس کے مقامی عہدیدار معتز بشارات نے بتایا کہ صہیونی فوج کے زیرانتظام سول انتظامیہ کی طرف سے گذشتہ روز انہیں ایک نوٹس پہنچایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شمالی وادی اردن میں ’’حمصہ الفوقا‘‘ کے مقام پر رہائش پذیر16 فلسطینی خاندانوں کے مکان خالی کرائے جائیں کیوں کہ وہاں پر اسرائیلی فوج مشقیں کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
معتز بشارات کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کے حکم پر شمالی وادی ردن کے سولہ فلسطینی خاندانوں کے 68 شہریوں کو گھروں سے نکال دیا گیا۔ فلسطینیوں کے خالی کیے گئے مکانوں پر صہیونی فوج نے قبضہ کرلیا ہے اورانہیں جنگی مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جنگی مشقوں کی آڑ میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں میں بیشتر بچے اور خواتین ہیں۔