شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی عدالت سے فلسطینی بچی کو 15 قید کی سزا سنائے جانے کی تیاری

ہفتہ 29-اکتوبر-2016

اسرائیلی پراسیکیوٹر نے زیرحراست ایک 17 سالہ فلسطینی لڑکی پر پندرہ سال قید کی فرد جرم عاید کرنے کے لیے کوشاں ہے اور فلسطینی لڑکی کے خلاف مرکزی عدالت میں جاری مقدمہ میں اسے پندرہ سال تک قید کی سزا سنانے کی سفارش کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے قلندیا پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والی 17 سالہ نورھان عواد کے وکیل مفید الحاج کا کہنا ہے کہ صہیونی استغاثہ اس کی موکلہ کو پندرہ سال قید کی سزا دینا چاہتا ہے۔

مفید الحاج کا کہنا ہے کہ نورھان عواد کو 16 نومبر کو قید کی سزا سنائی جائے گی۔ اس وقت تک اسرائیلی پراسیکیوٹر کی پوری کوشش ہے کہ عواد کو زیادہ سے زیادہ قید کی سزا سنائی جائے۔

نورھان عواد کو اسرائیلی فوج نے 23 نومبر 2015ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس وقت اس کی عمر سولہ برس تھی۔ گرفتاری کے وقت اس کی چچا زاد ھدیل عواد کو گولیاں مار کرشہید کردیا گیا تھا۔ دونوں فلسطینی بچیوں پر بیت المقدس میں شاہراہ یافہ پر ایک اسرائیلی فوجی پر چاقو سے حملے کا الزام عاید کیاگیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی