شنبه 16/نوامبر/2024

ایک ماہ میں قرآن حفظ کرنے والا ’ننھا عبدالعزیز الرنتیسی‘

پیر 17-اکتوبر-2016

ویسے تو دنیا بھرمیں لاکھوں کی تعداد میں بچے قرآن کریم حفظ کرنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں مگر کتاب اللہ کو مکمل طور پریاد کرنے کے لیے بعض اوقات کئی کئی سال لگ جاتے ہیں۔ فلسطین کا ایک ننھا مجاھد ، قاری اور حافظ ایسا بھی ہے جس نے صرف ایک ماہ کے دوران پورا قرآن مجید حفظ کرکے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ غیرمعمولی ذہانت اور قوت حافظہ کے مالک بچے کا نام بھی ایک مشہور فلسطینی رہ نما شہید عبدالعزیز الرنتیسی کی نسبت سے رکھا گیا ہے۔ عبدالعزیز الرنتیسی شہید صہیونی فوج کے فضائی حملے سے قبل اس گھر میں مقیم تھے جہاں کچھ دنوں کے بعد اس بچے نے جنم لیا۔ وہ اس مکان سے نکلے ہی تھے کہ اسرائیل کے ایک بمبار طیارے نے ان پر میزائل گرا کر شہید کردیا تھا۔

ڈاکٹر عبدالعزیز الرنتیسی شہید اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بانی رہ نما ہونے کے ساتھ ساتھ روحانی پیشوا الشیخ احمد یاسین شہید کی شہادت کے بعد حماس کے سربراہ منتخب ہوئے تھے۔ جماعت کی قیادت سنھبالنے کے چند ہفتے بعد ہی اسرائیل نے انہیں ایک فضائی حملے میں شہید کردیا تھا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنی شہادت سے قبل وہ ایک گھر میں مہمان تھے۔ اس گھر سے باہر نکلنے کے بعد انہیں بمباری سے شہید کیا گیا۔

ڈاکٹر عبدالعزیز الرنتیسی کی شہادت کے چند روز بعد اسی گھر میں الشیخ عبدالعزیز کے ہاں ایک بچے نے جنم لیا جس کا نام حماس کے شہید رہ نما کی نسبت سے ’عبدالعزیز الرنتیسی‘ رکھا گیا۔ ننھے الرنتیسی کے والدین کی خواہش تھی کہ وہ اپنے لخت جگر کے سینے کو قرآن کریم سے منور کریں۔ چنانچہ انہوں نے بچے کو نہایت چھوٹی عمرمیں قریبی ایک مکتب میں داخل کرادیا۔ بچہ جس غیرمعمولی ذہانت اور قوت حافظہ کا مالک تھا اس کے نتیجے میں وہ روزانہ ایک سپاہ قرآن پاک حفظ کرنے لگا۔ یوں اس نے تیس دنوں یعنی ایک ماہ میں پورا قرآن پاک یاد کرکے ثابت کردیا کہ اللہ تعالیٰ اپنی کتاب کو مسلمانوں کے سینوں میں کس طرح محفوظ بنانے کا اہتمام کررہا ہے۔

مقابلے کی روح

 

ننھے عبدالعزیز الرنتیسی کے والدین اور اساتذہ بتاتے ہیں کہ بچہ غیرمعمولی ذہانت اور حافظے کامالک ہے۔ اس نے کم عمری میں جتنے کم وقت میں قرآن پاک حفظ کیا ہے اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

بچے کی والدہ کہتی ہیں کہ عبدالعزیز کو قرآن پاک حفظ کرنے کا بے شوق تھا ہم سو کر بیدار ہوتے تو اسے قرآن پاک کی آیات یاد کرتے دیکھتے۔ جب سوتے تب بھی وہ قرآن پاک یاد کررہا ہوتا۔ اس طرح اس نے صرف ایک ماہ کے کم عرصے میں پورا قرآن پاک یاد کرلیا۔

والدہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹےکے حفظ قرآن کی سعادت حاصل کرنے پراپنے جذبات بیان نہیں کرسکتیں۔ اس کے ہم جماعت دوسرے بچوں اور اساتذہ کا بھی کہنا ہے کہ عبدالعزیز جس سرعت کے ساتھ آیات قرانی یاد کرتا رہا ہے اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔

عبدالعزیز کے استاد ابو بکر کہتے ہیں کہ میں برسوں سے قرآن پاک حفظ کرانے میں کوشاں ہوں مگر آج تک کسی بچے کو ایک ماہ کیا کئی ماہ میں بھی قرآن پاک حفظ کرتے نہیں دیکھا۔ بچوں کی قوت یاداشت یا حافظہ اپنا اپنا ہوتا ہے مگر عبدالعزیز جیسا قوت حافظہ کسی کا نہیں ہوتا۔ عبدالعزیز کا شمار مکتب کے ان ممتازترین بچوں میں پہلے نمبر پرہوتا ہے جنہوں نے بہت کم عرصے اور چھوٹی عمر میں قرآن پاک حفظ کیا۔

قاری ابو بکر نے بتایا کہ عبدالعزیز روزانہ ایک سیپارہ قرآن پاک سناتا رہا اور ایک ماہ کے بعد جب پورا قرآن یاد کرلیا تو اس نے ایک بار سارا قرآن مجید دوبارہ سنایا۔ بچے سے جب پوچھا جاتا ہے کہ آپ کی کیا خواہشات اور تمنائیں ہیں تو اس کا کہنا ہے کہ میری دوتمنائیں ہیں۔ ایک تمنا قرآن پاک حفظ کرنا تھی جو اللہ نے پوری کردی اور دوسری تمنا یہ ہے کہ میں فلسطینی قوم کا رہ نما بننا چاہتا ہوں ۔

غیرمعمولی ذہانت کی علامت

 

ذہین اور ننھے فلسطینی حافظ قرآن عبدالعزیز الرنتیسی کی والدہ نے مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں جب بچے کو مکتب میں داخل کرایا تو اسی وقت اس کی غیرمعمولی ذہانت کی علامت ظاہر ہونا شروع ہوگئی تھیں۔ جب بچے اس سے اس کا نام پوچھتے تو وہ جواب میں کہتا کہ ’’میں لیڈر عبدالعزیز الرنتیسی ہوں‘‘۔

والدہ نے بتایا کہ ننھے عبدالعزیز کو جب مدرسے میں حفظ کے لیے داخل کیا گیا تو اس نے ایک ماہ کے اندر اندر پورا قرآن پاک حفظ کرلیا۔ وہ یومیہ ایک سیپارہ حفظ کرتا اور اسے یاد رکھنے کے ساتھ ساتھ اگلے دن دوسرا پاراہ یاد کرلیتا۔

والدہ کا کہنا ہے کہ ان کے بچے کا اتنی کم عمری اور تیزی کے ساتھ قرآن پاک حفظ کرنا ان سب کے لیے باعث اعزاز اور اللہ کریم کا احسان عظیم ہے۔ اس کے علاوہ بچے کو حفظ کرانے میں مغربی غزہ کی جامع مسجد النور کے اساتذہ کی ان تھک محنت شامل ہے جنہوں نے بچے کی صلاحیت کو بھرپور طریقے سے استعمال کیا۔

کم سن عبدالعزیز الرنتیسی کے والد ڈاکٹر عبدالرب النبی الرنتیسی نے بھی اپنے بچے کی کم عمری میں قرآن پاک حفظ کرنے کی سعادت پر غیرمعمولی خوشی اور مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ عبدالعزیز الرنتیسی کی عمر ابھی دس سال نہیں ہوئی۔ اس نے صرف ایک ماہ کے اندر اندر قرآن پاک حفظ کرکے ہم سب کو حیران اور خوش کردیا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی