جمعه 15/نوامبر/2024

زیتون کے پھل توڑنا جرم بنا،صہیونی فوج کافلسطینی کسانوں پر وحشیانہ تشدد

اتوار 16-اکتوبر-2016

قابض صہیونی فوج نام نہاد سیکیورٹی کے دعوؤں کی آڑ میں کھیتوں کھلیانوں اور باغات میں کھیتی باڑی کرنے والے نہتے فلسطینی بچوں، خواتین اورمرد کاشت کاروں کو بھی وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

گذشتہ روز قابض صہیونی فوج کے مسلح غنڈوں نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں بیت فوریک کے مقام پر ایک باغ میں زیتون کے پھل اتارنے والے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے اتارے گئے پھل ان سے چھین لیے۔

عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ صہیونی فوج نے پہلے ہی فلسطینی کسانوں کو حکم دیا تھا کہ وہ بیت فوریک میں زیتون کے پھل اتارنے کے لیے کھیتوں میں داخل نہ ہوں مگر فلسطینی شہری اپنے کھیتوں میں گئے تو انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی کاشت کار مرد اور عورتیں ایتمار نامی یہودی کالونی کے بالمقابل اپنے کھیتوں میں زیتون کے پھل اتار رہے تھے کہ  اس دوران قابض فورسز نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوج کے تشدد کے باوجود زیتون کے پھل اتارنے کا سلسلہ جاری رکھا جس پر انہیں جبراً ان کے باغات سے نکال دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی