ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ ترکی کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے دہشت گرد ہیں اورانہیں کہیں بھی چھپنے نہیں دیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی ادارے اچھی طرح جانتے ہیں کہ ترکی میں امن و امان تباہ کرنے کی سازش میں فتح اللہ گولن کی جماعت اور کردستان لیبر پارٹی ملوث ہیں۔ ان کے خلاف جاری آپریشن منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انقرہ میں اسلامی تعاون تنظیم ’’او آئی سی‘‘ کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران صدر ایردوآن نے کہا کہ ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا جب جنوب مشرقی ترقی میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں میں 12افراد ہلاک اور 270 زخمی ہوگئے تھے۔
طیب ایردوآن نے کہا کہ فتح اللہ گولن کی جماعت، کردستان لیبر پارٹی اور دولت اسلامی ’’داعش‘‘ ایک ہی چہرے کے مختلف رخ ہیں اور یہ سب ملک کر ترکی کی سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے امریکی حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ وہ ترکی میں بغاوت کی سازش کے ذمہ دار فتح اللہ گولن کو انقرہ کے حوالے کرے۔
خیال رہے کہ ترکی میں وسط جولائی کو منتخب حکومت کے خلاف بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد حکومت نے اس سازش میں امریکا میں خود ساختہ جلا وطن رہ نما فتح اللہ گولن کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو ترکی شمالی شام میں فوجی مداخلت سے گریز نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے ماضی میں مغربی ملکوں کو بار بار خبردار کیا تھا کہ وہ فضائی سےشام میں اسلحہ نہ گرائیں کیونکہ فضائی سے پھینکا گیا اسلحہ داعش اور کرد جنگجوؤں کے ہاتھ لگا ہے۔