اسرائیلی جیل میں اپنی بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے اسیر بلال کاید کی بھوک ہڑتال 67 ویں روز میں جاری ہے۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کے باعث اسیربلال کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی جیل میں پابند سلاسل بھوک ہڑتالی اسیران میں سر فہرست بلال کاید کی بھوک ہڑتال کو آج 67 دن ہوچکے ہیں۔ بلال کاید کو اسرائیلی فوج نے 14 سال 8 ماہ تک قید میں رکھا۔ اس کی قید کی سزا مکمل ہونے کے بعد رہائی کے بجائے اسے انتظامی قید میں منتقل کردیا گیا تھا جس کے خلاف بہ طور احتجاج اس نے بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔
مسلسل ستاسٹھ روزہ بھوک ہڑتال کے باعث بلال کاید کی طبی حالت نہایت تشویشناک ہے۔ کئی ہفتوں سے اس کی بول چال اور نقل و حرکت بند ہے۔ اسے مسلسل خون کی قے بھی اور پورے جسم میں سخت تکلیف ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بلال 15 جون 2016ء سے مسلسل بھوک ہڑتال پرہیں۔ وہ اس وقت جیل کی اسپتال میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیرعلاج ہیں۔
ادھر غزہ اور غرب اردن میں اسیربلال کاید اور دیگر بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
عوامی محاذ برائے آزاد فلسطین کی اپیل پر آج ہفتے کے روز دریائے اردن کے مغربی کنارے کے فلسطینی شہروں اور غزہ کی پٹی میں متعدد مقامات پر انسانی حقوق کے اداروں کے باہر دھرنے دیے گئے اور احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔